وہ چپ رہنے کو کہتے ہیں جو ہم فریاد کرتے ہیں
الٰہی خیر وہ ہر دم نئی بیداد کرتے ہیں
ہمیں تہمت لگاتے ہیں جو ہم فریاد کرتے ہیں
کبھی آزاد کرتے ہیں کبھی بیداد کرتے ہیں
مگر اس پر بھی ہم سو جی سے ان کو یاد کرتے ہیں
اسیران قفس سے کاش یہ صیاد کہہ دیتا
رہو آزاد ہو کر ہم تمہیں آزاد کرتے ہیں
رہا کرتا ہے اہل غم کو کیا کیا انتظار اس کا
کہ دیکھیں وہ دل ناشاد کو کب شاد کرتے ہیں
یہ کہہ کہہ کر بسر کی عمر ہم نے قید الفت میں
وہ اب آزاد کرتے ہیں وہ اب آزاد کرتے ہیں
ستم ایسا نہیں دیکھا جفا ایسی نہیں دیکھی
وہ چپ رہنے کو کہتے ہیں جو ہم فریاد کرتے ہیں
یہ بات اچھی نہیں ہوتی یہ بات اچھی نہیں ہوتی
ہمیں بیکس سمجھ کر آپ کیوں برباد کرتے ہیں
کوئی بسمل بناتا ہے جو مقتل میں ہمیں بسملؔ
تو ہم ڈر کر دبی آواز سے فریاد کرتے ہیں
- Zabt Shuda Nzmen
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.