وہ ایک لڑکی
جو دلیر تھی کبھی
جب پیدا ہوئی تھی
تو رو رو کر پیر پٹک کر
اپنے استیو کو درشانے کی کوشش کرنے لگی پر
نظر پڑتے ہی اپنی ماں پر
ماں کی بے چارگی نے اسے سہمنا سکھایا
اپنی اہمیت دکھانے کی
جرأت ہوئی تمہیں کیسے
زمانے کی نظروں میں یہ نظر آیا
اور بس
تبھی سے پیاں پیاں چلنے سے
اسکول سے کالج تک
کالج سے منڈپ تک
بس سہمی ہوئی ہے
کبھی جو دلیر ہونے کی کوشش کرتی ہے
بے شرم کہلائی جاتی ہے
لوگوں کو چالاک نہ نظر آئے اس لئے
جھٹ پھر سہم جاتی ہے
مانو سہمنا تو اس کی نیت ہے
اس لڑکی سے میرا ایک عجیب سا رشتہ ہے
اس میں مجھے اپنا بچپن دکھتا ہے
- کتاب : Kya Keh Rahi hai Zindagi (Pg. 7)
- Author : Mamta Tiwari
- مطبع : Pahle Pahel Parkashan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.