Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہاتف کی زبان میں کلام کرنے لگی

جواز جعفری

وہ ہاتف کی زبان میں کلام کرنے لگی

جواز جعفری

MORE BYجواز جعفری

    ایک شام

    اس نے مجھے اپنی پناہ گاہ سے باہر نکالا

    اور اپنے سرسبز بازوؤں کے شہتوت سے

    کشتی تیار کی

    کشتی جس نے سب سے پہلے

    دوسرا کنارا ایجاد کیا تھا

    آسمان پر چاند

    آدھی مسافت طے کر چکا

    تو وہ مجھے اپنی نئی کشتی میں بٹھا کر

    سمندر کی تہ میں اترنے لگی

    جہاں اس نے

    اپنے خواب چھپا رکھے تھے

    اگلی شام

    وہ مجھے اورنس کے معبد میں ملی

    جس کے چاروں اور

    سیاہ جنگل کی باڑھ تھی

    اس معبد کو سارا روم

    امید بھری نظروں سے دیکھتا تھا

    میں

    ہاتف کے غیب دانوں کے لیے

    بھنا ہوا گوشت

    خوشبو دار مسالے

    روغنیات

    اور

    زیتون کی تازہ شاخ تھامے

    مقدس احاطے میں

    پناہ گزیں ہوا

    اسے دیکھ کر

    ہاتف کی زیارت گاہ کی دیوار

    شق ہو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے