Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہنس رہے ہے

مادھو اوانہ

وہ ہنس رہے ہے

مادھو اوانہ

MORE BYمادھو اوانہ

    میں نے کہا یہ ملک ایک ہے

    تو سب کے لئے ایک سا ہو قانون

    تو انہوں نے کہا کہ

    میں فرقہ پرست کی طرح بولتا ہوں

    میں نے کہا کہ مندر مسجد سے زیادہ ضروری ہے

    تعلیم ہر انسان کو اور ہر پیٹ کو روٹی

    تو انہوں نے کہا کہ

    میں ناستک سا ایشور کو ضرورت میں تولتا ہوں

    میں نے کہا کہ تم ہم نے چنے ہو

    تو ہمارا وکاس کرو

    نہ صرف اپنی تجوریاں بھرو

    تو انہوں نے کہا کہ

    میں بے وجہ راز کھولتا ہوں

    میں نے کہا سارا ملک ایک ہے

    بس کچھ دن میں بدل دیں گے

    مل کر ہم سارا نظام

    وو کچھ نہیں بولے اب

    بس ہنستے رہے

    میری بات اور میرے خیالات پر

    اب وو سب زور سے ہنس رہے ہے

    اور میرے پاؤں جیسے دھرتی میں دھنس رہے ہیں

    میں جانتا ہوں کہ وو سارے ملک پر ہنس رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے