وہ ہنس رہے ہے
میں نے کہا یہ ملک ایک ہے
تو سب کے لئے ایک سا ہو قانون
تو انہوں نے کہا کہ
میں فرقہ پرست کی طرح بولتا ہوں
میں نے کہا کہ مندر مسجد سے زیادہ ضروری ہے
تعلیم ہر انسان کو اور ہر پیٹ کو روٹی
تو انہوں نے کہا کہ
میں ناستک سا ایشور کو ضرورت میں تولتا ہوں
میں نے کہا کہ تم ہم نے چنے ہو
تو ہمارا وکاس کرو
نہ صرف اپنی تجوریاں بھرو
تو انہوں نے کہا کہ
میں بے وجہ راز کھولتا ہوں
میں نے کہا سارا ملک ایک ہے
بس کچھ دن میں بدل دیں گے
مل کر ہم سارا نظام
وو کچھ نہیں بولے اب
بس ہنستے رہے
میری بات اور میرے خیالات پر
اب وو سب زور سے ہنس رہے ہے
اور میرے پاؤں جیسے دھرتی میں دھنس رہے ہیں
میں جانتا ہوں کہ وو سارے ملک پر ہنس رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.