وہ
اک راز تمنا کہ جو ہونٹوں پہ چلا آئے
اک حرف مکرر کہ جو باتوں میں کہا جائے
اس ناز پہ انداز پہ شوخی پہ ادا لائے
یادوں میں خیالوں میں تصور میں بسا جائے
کیا بات ہے کیا بات ہے وہ کون ہے وہ کون
اک درد ہے جو ہر گھڑی سینے میں ہے پیوست
اک چوٹ ہے کہ درد بھی ہو جاتا ہے بدمست
اک شخص ہے کہ جس کے سراپا سے سبھی پست
جو ذہن میں جو خون میں رگ رگ سے رہے بست
کیا بات ہے کیا بات ہے وہ کون ہے وہ کون
احساس ہے اک جو بھرے ہر پور میں مستی
مسکان جو جینے کے تصور کو دے ہستی
اک فرد کی پیشانی سے چمکے مری گیتی
جو لائے خوشی مستی و سرمستی و رستی
کیا بات ہے کیا بات ہے وہ کون ہے وہ کون
وہ ایک کشش جس سے مرا دل ہے کھنچا جائے
وہ چاہ کہ ہر چاہ پہ حاوی ہے ہوا جائے
وہ دل کش و دلدار جو آنکھوں میں سما جائے
وہ ایک حسیں زہرہ جبیں من میں بسا جائے
کیا بات ہے کیا بات ہے وہ کون ہے وہ کون
وہ آنکھوں میں غصہ کہ جو وحشت کی بلا ہو
وہ ماتھے پہ بل جیسے کہ شمشیر دھرا ہو
دلبر وہ مرا جان کا دشمن جو بنا ہو
ایمان لے کے جان لے کے خوش جو ہوا ہو
کیا بات ہے کیا بات ہے وہ کون ہے وہ کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.