جب بھی دل بھر آیا
آنکھیں چھلکیں
تنہائی کے اک گوشے میں
اس کے کاندھے پہ سر رکھ کر
اس سے دل کی باتیں کہہ کر
جی کچھ تو ہلکا ہوتا تھا
اس کی دل جوئی کی انگلی
میری پلکوں سے رخشاں گوہر چن چن کر
اپنی پلکوں کے دھاگے میں
پرو کے رکھ لیتی تھی
اک دن شام کے گہرے سائے
شجر کے زردی مائل آنسو
قطرہ قطرہ بہتے بہتے
میری آنکھوں میں در آئے!
بوجھل قدموں سے چل کر
اس کی بانہوں میں جانا چاہا
ہر گوشے میں اس کو ڈھونڈ کے ہار چکی ہوں
سب آئینے توڑ چکی ہوں!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.