وہ خواب معدوم ہو گئے ہیں
عظیم تر تھی نظر کی دنیا
حسین تھیں آرزو کی راہیں
علامت زندگی تھی خوابوں کی کہکشاں
زاد راہ تھیں حیرتیں وفائیں
لرزتے احساس
کانپتا ذہن
فکر فردا کی جوت سے
مضطرب نگاہیں
وہ رنگ و صوت و صدا کے وقفے
وہ جان و تن کی حکایتیں
قلب و روح کے دل کشا مناظر
وہ سب جو اک عمر کی کمائی تھے
کیسے اک بے کنار کہرے میں چھپ گئے ہیں
وہ خواب جو حیرتوں وفاؤں نے
دل کی کھیتی میں بوئے تھے
کیسے حرف معدوم ہو گئے ہیں
- کتاب : Aatish Zeer-e-paa (Pg. 77)
- Author : Sajidah Zaidi
- مطبع : Sajidah Zaidi, Aligarah (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.