Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کیوں آیا

شاہد ملک

وہ کیوں آیا

شاہد ملک

MORE BYشاہد ملک

    صبا کے سبز خطے سے

    سنہرے موسموں کی آرزو لے کر

    دیار جاں میں کیوں آیا

    وہ جس کی آنکھ چمکیلے دنوں کا کھوج دیتی ہے

    جہاں رنگوں کی دھن میں آشنا منظر تحیر کے

    کھلی خواہش کے پانی میں

    ابھرتے تیرتے ہیں ڈوب جاتے ہیں

    وہ مجھ سے پوچھتا ہے سینکڑوں اسرار جینے اور مرنے کے

    نظر کا روشنی سے رابطہ کیا ہے

    لہو کو چاندنی سے کیا تعلق ہے

    فضا کی گود میں دم توڑتی قوس قزح کیوں ہے

    بچھڑنا یاد رکھنا بھول جانا کس کو کہتے ہیں

    متاع ہستیٔ بے خانماں کیا ہے

    زمیں کیا ہے زماں کیا ہے

    مگر میں لفظ گر ہوں کیسے سمجھاؤں

    کہ میرے تجربے کی وسعتوں میں بھی

    صبا کے سبز خطے سے مرے سکھ کی قلمرو تک

    تحیر کا علاقہ ہے

    جہاں نیلے گھروندوں سے

    سوالوں کے پرندے مائل پرواز رہتے ہیں

    گماں کی سر زمینوں کو

    صبا کے سبز خطے کو

    نظر کے بادبانوں سے

    کھلی خواہش کے پانی تک

    پرندے حیرتوں کی تازہ منزل کا اشارہ ہیں

    پرندے آگہی کا استعارہ ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 491)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے