وہ لمحہ
تمام زندگی پر
وہ ایک لمحہ بھاری ہے
جس لمحے
تیری نگاہ مجھ پہ طاری ہے
بس میں ہوتا
تو روک لیتے اس لمحے کو
آج تک چھائی
ہم پر وہ خماری ہے
جنت بھی مل گئی تو
کہہ دیں گے یہ خدا سے ہم
اس لمحے کو دہرا دے
پھر جہنم کی گلیاں بھی ہمیں پیاری ہیں
ہاں خود غرض ہیں
تو اتنا شور کیوں مچاتے ہو
زندگی جینے کی
اب تو ہماری باری ہے
نہ دو مشورہ ہم کو
کہ ذرا سنبھل کر چلو
اب تو ہر دن میری ہولی
اور ہر رات دیوالی ہے
جاؤ کسی رنجش کو
اب تم ہوا دے دو
یہ آگ تو ابھی
اور بھی بھڑکنے والی ہے
بڑے احمق ہو
اسے بھولنے کو کہتے ہو
جیتے جی مرنے کی
نیت نہیں ہماری ہے
جو خدا بھی مانگے گا
ہم سے زندگی کا حساب
اس حسیں لمحے کے سوا
میری ساری کتاب خالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.