پھر تری تتلی نما صورت مجھے یاد آ گئی
مجھ کو وہ لمحہ ابھی بھولا نہیں
ایک کونے میں کئی لوگوں کے ساتھ
گفتگو میں منہمک کھویا ہوا
میری آنکھوں نے کبھی تجھ سا کوئی دیکھا نہ تھا
میں تجھے تکنے لگا
دیر تک تکتا رہا
آنکھ سے کانوں سے ہونٹوں سے تجھے تکتا رہا
کیا عجب دیوانگی تھی
رشک آیا بخت پہ اپنے مجھے
لفظ کے اسرار مجھ پہ وا ہوئے
گھنٹیاں سی میرے کانوں میں بجیں
نور کے سیلاب میں ڈوبی ہوئی اس شام کی
ایک اک ساعت ترے ہمراہ ہے
رک گیا ہے وقت اس اک موڑ پر
میں جدائی کے لئے مجبور تھا
تو جدائی پر جہاں مسرور تھا
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 538)
- Author : shaharyar
- مطبع : educational book house (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.