Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ راستہ

کمل اپادھیائے

وہ راستہ

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    چلتے جاتا ہوں

    اس کی باہیں تھامے

    وہ تھکتا نہیں

    میں رکتا نہیں ہوں

    بچپن سے ساتھ ہوں

    بدلے ہے رنگ کئی

    اس نے اور میں نے

    اکثر تنہائی میں

    ہم ساتھ ہوتے ہے

    وہ پتو سے لدا ہوا

    کبھی دھوپ میں

    جلتا ہوا

    برسات میں نہ چاہے

    بھیگتا ہوا

    وہ راستہ

    جو میرے

    گھر سے نکل کر

    دور جنگلوں میں

    جاتا ہے

    وہ آج بھی

    تنہائی میں

    میرا ساتھ نبھاتا ہے

    اس سے بچپن کی

    کتنی یادیں ہے جڑی

    میرے پیدا ہونے پر

    وہ مٹی کا تھا

    وہ مجھ کو پٹکتا

    میں اسے پٹکتا تھا

    اکثر آپا دھاپی

    میں ہم دونوں لال پیلے

    ہو جاتے تھے

    ایک بار زور سے

    پٹک دیا تھا

    میں نے اسے

    کچھ کھرونچے

    آئی مجھے

    اس کی بھی

    کلائی چھل

    گئی تھی

    دونوں مل کر

    ساتھ چیخے تھے

    وہ راستا

    جو میرے

    گھر سے نکل کر

    دور جنگلوں میں

    جاتا ہے

    وہ آج بھی

    تنہائی میں

    میرا ساتھ نبھاتا ہے

    میرے ساتھ وہ بھی

    کپڑے بدلنے لگا

    لال سے پیلا

    پیلے سے اینٹے کا

    اینٹے سے پتھر کا

    پتھر سے ڈامر کا

    ہو گیا

    بدلتے سمے کے

    ساتھ میں اور راستا

    بدل گیا

    لیکن

    لیکن

    ہم آج بھی

    ساتھ چلتے ہے

    وہ راستا

    جو میرے

    گھر سے نکل کر

    دور جنگلوں میں

    جاتا ہے

    وہ آج بھی

    تنہائی میں

    میرا ساتھ نبھاتا ہے

    اس بار جب

    اس سے ملنے گیا

    تو بڑا دکھی تھا وو

    کہتا ہے

    پرانی ڈامر سوکھتی

    نہیں

    یہ نئی اڈیل دیتے

    تیری سرخ یادو کو

    کھن کر

    کہی ڈھکیل دیتے ہے

    وہ راستا

    جو میرے

    گھر سے نکل کر

    دور جنگلوں میں

    جاتا ہے

    وہ آج بھی

    تنہائی میں

    میرا ساتھ نبھاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے