Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ شاخ مہتاب کٹ چکی ہے

محسن نقوی

وہ شاخ مہتاب کٹ چکی ہے

محسن نقوی

MORE BYمحسن نقوی

    بہت دنوں سے

    وہ شاخ‌ مہتاب کٹ چکی ہے

    کہ جس پہ تم نے گرفت وعدہ کی ریشمی شال کے ستارے سجا دیئے تھے

    بہت دنوں سے

    وہ گرد احساس چھٹ چکی ہے

    کہ جس کے ذروں پہ تم نے

    پلکوں کی جھالروں کے تمام نیلم لٹا دیئے تھے

    اور اب تو یوں ہے کہ جیسے

    لب بستہ ہجرتوں کا ہر ایک لمحہ

    طویل صدیوں کو اوڑھ کر سانس لے رہا ہے

    اور اب تو یوں ہے کہ جیسے تم نے

    پہاڑ راتوں کو

    میری اندھی اجاڑ آنکھوں میں

    ریزہ ریزہ بسا دیا ہے

    کہ جیسے میں نے

    فگار دل کا ہنر‌ اثاثہ

    کہیں چھپا کر بھلا دیا ہے

    اور اب تو یوں ہے کہ

    اپنی آنکھوں پہ ہاتھ رکھ کر

    مرے بدن پر سجے ہوئے آبلوں سے بہتا لہو نہ دیکھو

    مجھے کبھی سرخ رو نہ دیکھو

    نہ میری یادوں کے جلتے بجھتے نشاں کریدو

    نہ میرے مقتل کی خاک دیکھو

    اور اب تو یوں ہے کہ

    اپنی آنکھوں کے خواب

    اپنے دریدہ‌ دامن کے چاک دیکھو

    کہ گرد احساس چھٹ چکی ہے

    کہ شاخ‌ مہتاب کٹ چکی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 690)
    • Author : Mohsin Naqvi
    • مطبع : Mavra Publishers (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے