ووٹوں کے گداگر
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
مانگتے ہیں بھیک کیسے گڑگڑا کر دیکھو
پھر نہ دیکھو گے انہیں پانچ برس یارو
ان کی صورت کو بھی جاؤ گے ترس یارو
آج جی بھر کے کرو ان کے درس یارو
آج پاس آ کے نظر ان سے ملا کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
اب تو کہتے ہیں کہ پانی بھی بھریں گے یہ
جو نہ اب تک کر سکے وہ اب کریں گے یہ
اب نہ وعدے سے کبھی اپنے پھریں گے یہ
کہتے ہیں اک بار پھر سے آزما کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
ان میں شامل ہیں برے بھی اور چنگے بھی
کچھ شرافت کے ہیں پتلے کچھ لفنگے بھی
چند اک نے تو کرائے ہوں گے دنگے بھی
سب کے سب کیسے کھڑے ہیں سر جھکا کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
ان میں رہزن بھی چھپے ہیں راہبر بھی ہیں
جاہل و ان پڑھ بھی ہیں اہل نظر بھی ہیں
مچھلیاں چھوٹی بڑی موٹے مگر بھی ہیں
ان کے مکھڑوں سے مکھوٹوں کو ہٹا کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
پھر وہی وعدے پرانے پھر وہی نعرے
پھر یہ دعویٰ توڑ کر لے آئیں گے تارے
پھر بہک جائیں گے مفلس بھوک کے مارے
پھر سے کھانا ہے تمہیں دھوکا تو کھا کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
دے رہے ہو اپنی قسمت جن کے ہاتھوں میں
کتنا سچ ہے جانچ تو لو ان کی باتوں میں
کون نیک انسان ہے ان پانچ ساتوں میں
ٹھونک کر اچھے سے اچھے سے بجا کر دیکھو
در پہ آئے ہیں جی ووٹوں کے گداگر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.