رانگ کنسیپٹ
تمہارے آنے پہ
شادیانے بجے تھے جو
وہ نہیں رہے
فقط وہی کیا
جو شادیانے بجا رہے تھے
وہ انگلیاں اور ہونٹ بھی اب
زمیں کے اندر دبے ہوئے ہیں
جو ہاتھ
مارے خوشی کے
تم کو اٹھا کے
جھولا جھلا رہے تھے
وہ آج بارش کے تھپڑوں سے
پھٹی ہوئی قبر میں پڑے ہیں
یہ آج جو کچھ بھی ہو رہا ہے
یہ ہے نہیں ہو چکا سمجھ لو
یہ ورتمان حال یعنی پریزینٹ
اس کا کانسیپٹ ہی غلط ہے
حقیقتاً صرف دو ہی باتیں قبول ہوں گی
کوئی بھی شے یا تو ہو چکی ہے
یا آگے ہوگی
اور اس کا لب لباب یہ ہے
جو آیا ہے اس کو جانا ہوگا
چلو
میں چلتا ہوں
اللہ حافظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.