یاد
اب بھی دروازہ روز کھلتا ہے
راستہ میرا تک رہا ہے کوئی
میرے گھر کے اداس منظر پر
کوئی شے اب بھی مسکراتی ہے
میری ماں کے سفید آنچل کی
ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں روتی ہیں
فاصلہ اور کتنی تنہائی
آج کٹتی نہیں ہیں یہ راتیں
آسماں مجھ پہ طنز کرتا ہے
چاند تاروں میں ہوتی ہیں باتیں
اے وطن تیرے مرغ زاروں میں
میرے بچپن کے خواب رقصاں ہیں
مجھ سے چھٹ کر بھی وادیاں تیری
کیا اسی طرح سے غزل خواں ہیں
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 155)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.