میں اپنے آپ کو بہت یاد کر رہا ہوں
کاش میں اپنے پاس ہوتا اپنے ساتھ
اپنے کندھے سے ہاتھ لٹکائے
خود کو دلاسوں کا ایک تحفہ دیتا
زندگی ٹیبل پر میرے ساتھ بیٹھی
مجھے دیکھ کر مسکرا رہی ہے
وہ مجھ سے بھی ایک عدد مسکراہٹ
کی خواہش رکھتی ہے
لیکن شاید وہ نہیں جانتی
مسکراہٹ اور میں دو برس پہلے
الگ ہو چکے ہیں
اب میں اپنی پرانی تصویروں سے
نفرت کرتا ہوں کیوں کہ
ان میں موجود شخص مسکرا رہا ہے
ذہن پر زور دینے سے بھی وہ وجہ
یاد نہیں آتی جو مجھے
ماضی میں مسکراہٹ سے نوازتی تھی
ہاں اتنا یاد ہے کہ وہ محبت نہیں تھی
تم جانتے ہو محبت کیا ہے
محبت ایک جوڑے کی پہلی اولاد ہے
جو پروان چڑھتے ہی اپنوں کے
کیے احسان بھول جاتی ہے
محبت گلیشئر ہے جو تھوڑی سی
گرمی سے پگھل جاتا ہے
محبت ایک بیوہ کی اداسی ہے
محبت بانجھ عورت کی
اولاد کی خواہش ہے
ویرانے میں اپنے گال پر بوسہ
دینا محبت ہے
محبت بنجر چہرے پر مسکراہٹ کی
فصل اگنے کی خواہش ہے
مگر میرا محبت مسکراہٹ
اور خواہشوں سے کوئی تعلق نہیں
میں خود کو ڈھونڈ رہا ہوں
میں دو برس پہلے محبت نامی
ایک دوشیزہ کے ہم راہ گم گیا تھا
میں آج بھی خود کو بہت یاد کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.