Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد

MORE BYظفر احمد صدیقی

    دل مایوس میں ہے تیری یاد

    جیسے ویرانہ میں ہو گنج نہاں

    جیسے مایوسیوں کی ظلمت میں

    اک شعاع امید ہو لرزاں

    جیسے خاموشیوں میں صحرا کی

    ہو صدائے خرام جوئے رواں

    جیسے عارف کے دل میں نور خدا

    جیسے عاشق کے سینہ میں ارماں

    جیسے بیمار کو نوید مسیح

    جیسے حاتم کو مژدۂ مہماں

    جیسے نازک سی ایک کشتی ہو

    درمیان کشاکش طوفاں

    جیسے ٹوٹے ہوئے کھنڈر میں ہوں

    باقی پچھلی عمارتوں کے نشاں

    ہوں چمن میں بچے ہوئے جیسے

    موسم گل کے کچھ گل و ریحاں

    جیسے چنگاری زیر خاکستر

    جیسے اک شعلۂ تہ داماں

    ہے تری یاد زندگی میری

    اس کو دے کر نہ لوں میں باغ جناں

    کبھی ظاہر ہے دل کی دھڑکن سے

    کبھی ضبط فغاں میں ہے پنہاں

    درد بن کر کبھی ہے دل میں مقیم

    کبھی آنکھوں سے اشک بن کے رواں

    ہوں غرض تیری یاد سے اے دوست

    حشر بردوش خلد در داماں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے