یاد ماضی
وہ عہد گزشتہ کا دل کش فسانہ
گیا چھوٹ ہم سے وہ رنگیں زمانہ
امنگیں جوانی کی وہ والہانہ
کسی شوخ کا ہائے وہ آنا جانا
وہ ہنس ہنس کے بجلی گرانا کسی کا
جمال منور دکھانا کسی کا
وہ چھپ چھپ کے گلشن میں آنا کسی کا
وہ نظروں سے بجلی گرانا کسی کا
بگڑ کر وہ آنکھیں دکھانا کسی کا
شرارت سے مجھ کو گرانا کسی کا
کبھی روٹھ جانا کبھی من بھی جانا
کبھی منہ چڑانا کبھی مسکرانا
وہ مخمور آنکھیں وہ حسن جوانی
ٹپکتی ہو جس سے مئے ارغوانی
وہ دل کش نگاہیں وہ شیریں بیانی
وہ لطف مسلسل شب شادمانی
وہ پر لطف صحبت وہ پر کیف نغمے
ابلتے تھے جس سے مسرت کے چشمے
وہ سینے سے مجھ کو لگانا کسی کا
شرارت سے وہ گدگدانا کسی کا
وہ غصہ کی صورت بنانا کسی کا
وہ منہ پھیر کر مسکرانا کسی کا
شب ماہ میں ہائے وہ دور ساغر
وہ ساقی کا رنگیں جمال منور
وہ ترچھی نگاہیں وہ رنگیں ادائیں
کہ بد مست ہو جائیں جن سے فضائیں
وہ ابر محبت کی دل کش گھٹائیں
زکیؔ اب کہاں عہد رنگیں وہ پائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.