یاد ہے
ہم کو اب تک اپنے بچپن کا زمانا یاد ہے
دوستوں کے ساتھ بارش میں نہانا یاد ہے
یاد ہے وہ جھومنا وہ ناچنا وہ کودنا
وہ لپکنا اور وہ پانی اڑانا یاد ہے
بے تحاشہ بھیگنا بے فکر ہو کر کھیلنا
اور پھر سردی کے مارے کپکپانا یاد ہے
بھیگ کر بیمار پڑنا اور بستر میں پڑے
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے
بھاگنا رنگوں کے پیچھے گھاس کے میدان میں
تتلیوں کے شوق میں وہ مار کھانا یاد ہے
دھوپ کی مانند ہے یہ زندگی طارقؔ مجھے
دھوپ کے دالان میں وہ آنا جانا یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.