Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد

MORE BYپیوش شرما

    اس ایک کمرے میں جانے کتنی تمہاری یادیں بسی ہوئی ہیں

    لپٹ کے مجھ سے یہ رونے لگتی ہیں یار بے اختیار ہو کر

    کے میں بھی ان کے کسی اشارے پہ رو ہی دوں زار زار ہو کر

    یہ سب تمہاری ہی سازشیں ہیں

    یہ سب تمہارا کیا ہوا ہے

    کہ پھول شبنم گرا رہا ہے

    وہ رو رہا ہے کیاریوں میں

    وہ ایک کمرہ جہاں پہ تم ہو

    یہ ایک کمرہ جو کھل رہا ہے

    پھسل رہا ہے یہ وقت ہاتھوں سے ریت جیسے پھسل رہی ہو

    ہر ایک دن ہے برس کے جیسا برس بھی جس میں ہزار دن ہوں

    گزر رہی ہے یہ زندگی یوں یہ زندگی کے خراب دن ہوں

    نہ یاد کرنے کی انتہا ہے جو یاد آنے لگی ہو اب تم

    رکی تھی کب تم

    حقیقتاً اس دفعہ جو تم نے لگایا سینے سے رو نہ دوں میں

    یہ وسوسہ ہے کہ تم کو میں نے جو دل سے چاہا تو کھو نہ دوں میں

    یہ کس نے انجام لکھ دیا ہے دل و محبت کا یار ایسا کہ خار جیسا

    وہ کون تھا جو لگا کے بیٹھا تھا دل کسی سے

    وہ کون تھا جس کا دل ہوا زار زار ایسا

    تمہیں بھلانے کی کوششوں میں یہ آخری دن ہے جان یعنی

    یہ آخری دن ہے جان یعنی

    تمہیں بھلاؤں گا کس طرح سے یہ بات آکر بتا بھی جانا

    نہ لوٹ آنا

    جو دل کرے تو اٹھا کے تصویر دیکھ لینا

    جو دل کرے تو اٹھا کے تصویر مسکرانا

    وہ یاد کرنا جو ایک عرصے سے بھولنا میں بھی چاہتا ہوں

    کسی بھی قیمت پہ چاہتا ہوں بھلا دوں تم کو

    کسی بھی قیمت پہ چاہتا ہوں مٹا دوں تم کو

    میں قربتوں کا حسین پنا سنجو کے رکھنے کی بے اجازت سزا دوں تم کو

    مگر جو ہونا تھا ہو گیا ہے

    جس ایک کاغذ پہ ہم لکھا تھا وہ جل گیا ہے

    جلا بھی ایسے کہ کاغذی سا بچا ہوا ہے

    مگر تمہیں کچھ کسی بھی حالت نہ سوچنا ہے نہ لوٹنا ہے

    نہ لوٹنے کے وہ فائدے تم یوں سادگی سے ہی لکھ کے لانا

    اگر بچھڑنا پڑا بھی ہم کو تو رخصتی میں ہنسی ہنسی ہی گلے لگانا

    پلٹ کے اب کے نہ دیکھنا تم نہ مسکرانا نہ لوٹ آنا

    تمہیں بھلانے کی کوششوں میں یہ آخری دن ہے جان جاناں

    یہ آخری دن ہے جان جاناں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے