یاد
کبھی کبھی کوئی یاد
کوئی بہت پرانی یاد
دل کو بری طرح جھکجھورتی ہے
دل کے دروازے پر
بری طرح دستک دیتی ہے
جیسے شام کو کوئی تارہ نکلا ہو
جیسے صبح کوئی پھول کھلا ہو
جیسے چاندنی اپنی کرنیں بکھیر رہی ہو
جیسے کوئی چراغ جلا ہے ابھی
جیسے روشنی پھیلی ہو ہر طرف
جیسے روتے روتے کوئی ہنس پڑا ہو
جیسے میری اور کوئی ہاتھ بڑھائے کھڑا ہو
کبھی کبھی کسی کے بولنے کا بھرم ہوتا ہو جیسے
جیسے وال پر کسی کا میسج پڑا ہو
جیسے کوئی میرے درمیاں کھڑا ہو
کبھی کبھی کوئی یاد
جھکجھورتی ہے دل کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.