Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد

MORE BYاسد رضوی

    میری محبوب تجھے

    یاد بھی ہیں وہ لمحے

    وہ شب وصل

    کہ جب خواب سنور آئے تھے

    اسم اعظم کی طرح

    ورد زباں تھا کوئی

    جیسے عابد ہو مصلے پہ زباں کھولے ہوئے

    خامشی ایسی کہ جگ بیت گئے بولے ہوئے

    ایک نے ایک کو پیغام دیا ہو جیسے

    ایک نے ایک سے پیغام لیا ہو جیسے

    وجد کی نیند میں کچھ دیر تلک سوئے بھی تھے

    رقص کی نقرئی جھنکار میں یوں کھوئے بھی تھے

    ہم چراغوں کی طرح صبح تلک جلتے رہے

    ہاتھ میں ہاتھ لیے دور تلک چلتے رہے

    میری محبوب

    تجھے یاد بھی ہیں وہ لمحے

    وہ شب وصل کہ جب خواب سنور آئے تھے

    اب نہ سرشاریٔ حافظؔ ہے نہ غالبؔ کی غزل

    فکر سعدیؔ کی امنگیں ہیں نہ خیامؔ کا طور

    رجنی گندھا کی کہانی کو سبھی بھول گئے

    یاد شیریں کا زمانہ ہے نہ فرہاد کا دور

    ٹمٹماتے ہوئے آکاش کے تاروں کی طرح

    ٹوٹ کے میں بھی کسی روز بکھر جاؤں گا

    میری محبوب تیری پاک محبت کی قسم

    حسن یوسف کی قسم اپنی صداقت کی قسم

    زندگی زخم ہے عیسیٰ کی نبوت کی قسم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے