یاد رکھنا
ستم پر اک ستم ایجاد رکھنا
ستم گر حشر کی بنیاد رکھنا
جہاں تک ہو سکے برباد رکھنا
مگر اک بات میری یاد رکھنا
نظر کی دل پہ ہی افتاد رکھنا
محبت کا جہاں آباد رکھنا
تمہارا دور سے ہی مسکرانا
کبھی ترچھی نظر سے دیکھ جانا
مرے سوئے ہوئے ارماں جگانا
وہی اک خوب صورت سا بہانہ
تم اپنی سب ادائیں یاد رکھنا
محبت کا جہاں آباد رکھنا
زمانہ دشمنی پھیلا رہا ہے
محبت پر ہمیں اکسا رہا ہے
ہمیشہ سے یہی ہوتا رہا ہے
تمہارا بھی یہی شیوہ رہا ہے
کبھی شاداں کبھی ناشاد رکھنا
محبت کا جہاں آباد رکھنا
بہت دیکھی ہے میں نے جگ ہنسائی
لبوں پر میرے جنبش تک نہ آئی
مگر تو نے بھی کی ہے بے وفائی
دہائی ہے ارے ظالم دہائی
تہ خنجر رگ فریاد رکھنا
محبت کا جہاں آباد رکھنا
کہاں تک دل لگی چلتی رہے گی
ہماری آپ کی چلتی رہے گی
کسی کے بے رخی چلتی رہے گی
کسی دل پر چھری چلتی رہے گی
روا اتنا نہیں بیداد رکھنا
محبت کا جہاں آباد رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.