یاد
یاد کرتے رہے آہ بھرتے رہے
روز جیتے رہے روز مرتے رہے
اپنے جذبات کو قتل کرتے رہے
اور پتھر کے ہم اک صنم ہو گئے
زخم ہجرت کا تیری مرے دل پہ ہے
روح طوفاں میں ہے جسم ساحل پہ ہے
قتل کرنے سے پہلے بدل جائے گا
ہم کو اب بھی بھروسہ یہ قاتل پہ ہے
زندگی ساز ہے پیار سنگیت ہے
پیار کی ہار بھی پیار کی جیت ہے
پیار میں ہارتے پیار میں جیتتے
پیار کے گیت کہہ ہم قلم ہو گئے
میں نے قدرت کے رنگوں میں ڈھونڈھا تجھے
میں نے شعروں میں تیری کہانی لکھی
شعر میں بس تمہارا نظارا کیا
دن مبارک لکھا شب سہانی لکھی
سب ہیں اپنے یہاں کوئی دوجا نہیں
پیار سجدہ بھی ہے صرف پوجا نہیں
ہم اذاں بن کے گونجے تمہارے لئے
اور ہمارے لئے تم بھجن ہو گئے
ہم تمہارے ہوئے تم کسی کے ہوئے
کوئی میرا ہوا زندگی کے لئے
کچھ نہ جانے ہوئے کچھ نہ سمجھے ہوئے
جان دیتا ہے میری خوشی کے لئے
اے مقدس خدا تو اسے شاد رکھ
اس کی خوشیاں گھر اس کا تو آباد رکھ
اس کو ہر غم سے مولیٰ تو آزاد رکھ
اس پہ اب تک بہت سے ستم ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.