Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد

MORE BYساگر اکبر آبادی

    یاد کرتے رہے آہ بھرتے رہے

    روز جیتے رہے روز مرتے رہے

    اپنے جذبات کو قتل کرتے رہے

    اور پتھر کے ہم اک صنم ہو گئے

    زخم ہجرت کا تیری مرے دل پہ ہے

    روح طوفاں میں ہے جسم ساحل پہ ہے

    قتل کرنے سے پہلے بدل جائے گا

    ہم کو اب بھی بھروسہ یہ قاتل پہ ہے

    زندگی ساز ہے پیار سنگیت ہے

    پیار کی ہار بھی پیار کی جیت ہے

    پیار میں ہارتے پیار میں جیتتے

    پیار کے گیت کہہ ہم قلم ہو گئے

    میں نے قدرت کے رنگوں میں ڈھونڈھا تجھے

    میں نے شعروں میں تیری کہانی لکھی

    شعر میں بس تمہارا نظارا کیا

    دن مبارک لکھا شب سہانی لکھی

    سب ہیں اپنے یہاں کوئی دوجا نہیں

    پیار سجدہ بھی ہے صرف پوجا نہیں

    ہم اذاں بن کے گونجے تمہارے لئے

    اور ہمارے لئے تم بھجن ہو گئے

    ہم تمہارے ہوئے تم کسی کے ہوئے

    کوئی میرا ہوا زندگی کے لئے

    کچھ نہ جانے ہوئے کچھ نہ سمجھے ہوئے

    جان دیتا ہے میری خوشی کے لئے

    اے مقدس خدا تو اسے شاد رکھ

    اس کی خوشیاں گھر اس کا تو آباد رکھ

    اس کو ہر غم سے مولیٰ تو آزاد رکھ

    اس پہ اب تک بہت سے ستم ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے