بہت سنبھال کے رکھیں ہیں
ہم نے ان وقتوں کی یادیں
جو ہمیں مغموم رکھتے تھے
جو اپنے اپنے وقتوں میں
ہم پر مسلط رہے
ان دنوں میں مصروفیت کے باوجود
ہم زندگی کو ایسے دیکھ رہے تھے
جیسے
خود سے کہہ رہے ہوں
ہم نہیں لڑنا چاہتے ان کے ان ارادوں سے
جو ہمیں ملیامیٹ کرنا چاہتے ہیں
ہم جانتے تھے
ان کے ارادوں کے سامنے ہمارے ارادے
ان کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں
لیکن ہماری خاموشی نے ان کو بڑھاوا دیا
یہ ہمارے ارد گرد اداسی کا دائرہ
تنگ کرتے رہے
یہاں تک کہ ہم اس اداسی کے عادی ہو گئے
لوگ کہتے ہیں
ہم اس وقت ہمیشہ حالت جنگ میں نظر آتے تھے
جھیلے ہوئے دنوں کو ہم آج بھی نہیں بھولے
بہت سینت کر رکھی ہیں ہم نے ان وقتوں کی یادیں
اپنے اثاثے میں
اپنے پرانے صندوق میں
یہ شاید
جب ہم پر کوئی جرم عائد ہو رہا ہو
یہ ہماری حمایت میں پرانے صندوق سے باہر آ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.