چھوٹے چھوٹے تہواروں کی کیسی خوشیاں تھیں
ہم پھلجڑیاں لے کر صحن میں بھاگے پھرتے تھے
شب برات پہ میں نے بھی مانگی تھی ایک دعا
اس کے ہونٹوں پر بھی کتنے حرف سنہرے تھے
گرمی کی تپتی دوپہریں اور پیپل کا پیڑ
میری دکھتی آنکھوں میں سکھ چین اترتے تھے
اک جیسی بے مقصد سوچیں اک جیسے ہنگام
عمر کے اک حصے میں فرحتؔ ہم بھی لڑکے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.