Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادیں

بزم انصاری

یادیں

بزم انصاری

MORE BYبزم انصاری

    محفوظ ہیں یادوں میں ابھی تک وہ بتدریج

    دہراتا ہے اب تک وہ فسانے دل ناکام

    آغاز محبت کے وہ بیتے ہوئے لمحات

    وہ حشر بہ دل ساعت دیدار کا ہنگام

    وہ سرو و صنوبر کی طرح قامت زیبا

    سیماب کی مانند وہ رفتار کا عالم

    لہجے میں وہ انداز نسیم سحری کا

    وہ پھول کی صورت لب و رخسار کا عالم

    ہے یاد تجھے بھی کہ نہیں اے مری محبوب

    جب بام سے اترا تھا ترے حسن کا خورشید

    وہ ارض تمنا پہ ترے دل کا دھڑکنا

    وہ نیچی نظر سے مرے جذبات کی تائید

    وہ وقت بھی ہے یاد ہم آہنگ تھے دو دل

    خاموش نگاہوں سے تھا اقرار وفا کا

    آیا نہیں گو لفظ محبت کا زباں پر

    ہر بات سے ہونے لگا اظہار وفا کا

    پھر تجھ سے جدا ہو کے گزارے ہیں وہ دن بھی

    وہ بھی دل بیتاب نے دیکھے ہیں زمانے

    کیا کیا ترے دیدار کو ترسی ہیں نگاہیں

    کیا کیا نہ ملاقات کے ڈھونڈے ہیں بہانے

    تنہائی میں ہر شب وہ سجائی ہوئی محفل

    وہ تیرے تصور میں گزاری ہوئی راتیں

    خوشبو کا تری ذکر حسیں باد صبا سے

    وہ چاند ستاروں سے ترے حسن کی باتیں

    پھر دم سے ترے یہ دل ویراں ہوا آباد

    پھر تیری رفاقت نے کئی چھیڑ دئے ساز

    دنیا کو مگر کب تھی گوارا یہ رفاقت

    اب داغ جدائی ہے فقط ہمدم و دم ساز

    دل آج ٹٹولا ہے تو یہ عقدہ کھلا ہے

    سچ یہ ہے کہ میں نے تجھے چاہا ہی نہیں تھا

    کچھ اس میں مرا ذوق پرستش بھی تھا شامل

    پوجا تھا تجھے صرف سراہا ہی نہیں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے