Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادیں

گل گلشن

یادیں

گل گلشن

MORE BYگل گلشن

    مجھے اب یاد نہیں رہتا

    میں اکثر بھول جاتی ہوں

    تیری یادیں جو بکھری تھیں

    میرے کمرے میں یوں ہر سو

    سمیٹ کر ایک کونے میں رکھ دیا ہے

    کبھی یہ چادر تلے سمٹ کر سوئی رہتیں تھیں

    کبھی تکیے تلے دبکی پڑی رہتیں

    پر اب یاد نہیں رہتا کہ گھر کے کس کونے میں

    انہیں رکھ کر میں بھول بیٹھی ہوں

    کبھی صبح یہی یادیں

    پلکوں پہ مچلتی تھیں

    کبھی شبنم میں نہا کر

    اشکوں میں غوطہ زن ہوتیں

    مگر اب ایسا نہیں رہا

    اب یہی یادیں ذہن پر بار لگتی ہیں

    جنہیں میں پھول سمجھی تھی

    وہ مجھ کو خار لگتی ہیں

    سوچتی ہوں کہ ان یادوں سے

    دامن کیسے بچاؤں

    فضول یادوں سے کیسے

    اپنا پیچھا چھڑاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے