یادیں
وہ لمحے کتنے دل کش تھے
وہ گھڑیاں کتنی پیاری تھیں
جگ جگ کی دو پیاسی روحیں
بے خوف و خطر انجان ملیں
اک پیڑ کی ٹھنڈی چھاؤں تلے
وہ وقت ہے اب تک یاد مجھے
جب جنگ کے بادل چھائے تھے
دشمن سرحد پر آئے تھے
کچھ ٹینک توپ بھی لائے تھے
پھر تو وہ منہ کی کھائے تھے
بھارت کے ویر سپاہی سے
وہ وقت ہے اب تک یاد مجھے
مجبور و نہتی یہ جنتا
جب مانگ رہی تھی حق اپنا
دانہ پانی روٹی کپڑا
لے کر لاٹھی ڈنڈا بھالا
مغرور سپاہی ٹوٹ پڑے
وہ وقت ہے اب تک یاد مجھے
جب بھوک پلی دہقانوں میں
جب آگ لگی کھلیانوں میں
جب مانگ بڑھی سامانوں میں
روپوش ہوئے تہہ خانوں میں
بقال کے سارے بھاگ کھلے
وہ وقت ہے اب تک یاد مجھے
جینے کا ہر اک سامان بکا
افلاس زدہ انسان بکا
کوڑی کوڑی ایمان بکا
سستے داموں ابھیمان بکا
پھر پاپ کے چشمے پھوٹ پڑے
وہ وقت ہے اب تک یاد مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.