Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یگانگت

میراجی

یگانگت

میراجی

MORE BYمیراجی

    زمانے میں کوئی برائی نہیں ہے

    فقط اک تسلسل کا جھولا رواں ہے

    یہ میں کہہ رہا ہوں

    میں کوئی برائی نہیں ہوں زمانہ نہیں ہوں تسلسل کا جھولا نہیں ہوں

    مجھے کیا خبر کیا برائی میں ہے کیا زمانے میں ہے اور پھر میں تو یہ بھی کہوں گا

    کہ جو شے اکیلی رہے اس کی منزل فنا ہی فنا ہے

    برائی بھلائی زمانہ تسلسل یہ باتیں بقا کے گھرانے سے آئی ہوئی ہیں

    مجھے تو کسی بھی گھرانے سے کوئی تعلق نہیں ہے

    میں ہوں ایک اور میں اکیلا ہوں ایک اجنبی ہوں

    یہ بستی یہ جنگل یہ بہتے ہوئے رستے اور دریا

    یہ پربت اچانک نگاہوں میں آتی ہوئی کوئی اونچی عمارت

    یہ اجڑے ہوئے مقبرے اور مرگ مسلسل کی صورت مجاور

    یہ ہنستے ہوئے ننھے بچے یہ گاڑی سے ٹکرا کے مرتا ہوا ایک اندھا مسافر

    ہوائیں نباتات اور آسماں پر ادھر سے ادھر آتے جاتے ہوئے چند بادل

    یہ کیا ہیں

    یہی تو زمانہ ہے یہ ایک تسلسل کا جھولا رواں ہے

    یہ میں کہہ رہا ہوں

    یہ بستی یہ جنگل یہ رستے یہ دریا یہ پربت عمارت مجاور مسافر

    ہوائیں نباتات اور آسماں پر ادھر سے ادھر آتے جاتے ہوئے چند بادل

    یہ سب کچھ یہ ہر شے مرے ہی گھرانے سے آئی ہوئی ہے

    زمانہ ہوں میں میرے ہی دم سے ان مٹ تسلسل کا جھولا رواں ہے

    مگر مجھ میں کوئی برائی نہیں ہے

    یہ کیسے کہوں میں

    کہ مجھ میں فنا اور بقا دونوں آ کر ملے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شمس الرحمن فاروقی

    شمس الرحمن فاروقی

    RECITATIONS

    شمس الرحمن فاروقی

    شمس الرحمن فاروقی,

    شمس الرحمن فاروقی

    یگانگت شمس الرحمن فاروقی

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Meeraji (Pg. 237)
    • Author : Dr. Jameel Jalbi
    • مطبع : Firoz sons Printers Publishers Book sales (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے