قتل گل قتل صبا قتل سحر کی تقریب
منعقد ہوتی رہی بارہا ایوانوں میں
قلعۂ جبر و تشدد میں
قصر ظلمت میں
خلوت شب میں
گاہے گاہے سر راہے
اور اس بار یہ تقریب بڑی شان کے ساتھ
منعقد اہل ہوس کے ہاتھوں
رہ گزاروں پہ ہوئی
بر سر بازار ہوئی
کوچۂ شہر نگاراں میں ہوئی
دشت و صحرا میں ہوئی
کوہساروں میں ہوئی
نام گل نام صبا نام سحر ورد زباں
ہر نفس گام بہ گام
محترم ہے روش مکر و فریب پیہم
شیوۂ راہزنی کی خیر
پیشۂ قتل کی عظمت کی دہائی دیجے
دست قاتل کے تقدس کی قسم کھائی گئی
ساتھیو چلتے رہو
ہم روایات شکاگو کے امیں
خون فیوچک کے تقدس کے امیں
عظمت خون لوممبا کے امیں
خون ناصر کے امیں
نذر خوں دیتے رہے ہیں
سر محفل سر زنداں سر مقتل سر دار
نذر خوں دیتے رہیں گے ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.