تو شہر میں نہیں ہے
تو شہر جاں کے اندر
عالم ہے زلزلوں کا
وحشت بچھی ہے ہر سو
آنکھوں کی پتلیوں پہ
یادیں تمہاری آنسو بن کے رکی ہوئی ہیں
اک بھیڑ ہے اگرچہ
آنکھوں کے آگے ہر سو
خود کو میں دیکھ کتنی تنہا سی لگ رہی تھی
پھر ایک دم سے مجھ کو
ٹھنڈی ہوا کا جھونکا
برفاب کر گیا تو
سرگوشیوں میں خود کو
میں نے یقیں دلایا
تو ہے جہاں کہیں بھی
دل کے قریں ہے میرے
آئے گا لوٹ کر تو
میرے ہی بازوؤں میں
تو شہر میں نہیں ہے
تو شہر جاں کے اندر
عالم ہے زلزلوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.