یتیم بچے کا درد
اماں اب میں بڑا ہو گیا
تیسرے درجے میں پڑھتا ہوں
یاد آتے ہیں مجھ کو وہ دن
صبح جگاتی تھیں تم مجھ کو
منہ دھلواتیں نہلاتیں تھیں
جوتے پر پالش کرتی تھیں
ڈریس مجھے پہناتی تھیں تم
ٹفن مرے ہاتھوں میں دے کر
روز خدا حافظ کہتی تھیں
جب اسکول سے آتا تھا میں
اپنی گود میں لے کر مجھ کو
پیار سے میرا بوسہ لیتیں
لیکن اب کے جب سے گئی ہو
گھر میں اک سناٹا سا ہے
جب اسکول کو جاتا ہوں میں
ڈریس نہیں پہناتا کوئی
ٹفن نہیں دیتا ہے کوئی
کہتا نہیں خدا حافظ بھی
اماں مجھ کو یہ تو بتاؤ
جو اللہ کے گھر جاتا ہے
کیا وہ لوٹ نہیں پاتا ہے
کون مرے آنسوؤں کو پونچھے
کون گلے سے مجھ کو لگائے
مجھ کو لوری کون سنائے
اپنا درد سناؤں کس کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.