Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اچھے لوگ ہیں

محمد انور  خالد

یہ اچھے لوگ ہیں

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    یہ اچھے لوگ ہیں ان سے نہ ملنا

    اور ملنا بھی تو ان کی آستینیں دیکھ لینا

    یہ اچھے لوگ ہیں اور بے شکن شائستگی ان کا مقدر ہے

    یہ اچھے لوگ ہیں اور بے صدا شوریدگی ان کا مقدر ہے

    لپکتے پانیوں کی آخری آسودگی ان کا مقدر ہے

    یہ اچھے لوگ ہیں جب شام ہوتی ہے

    تو بے آواز گلیوں کے سہارے

    کنج گویائی میں اپنی آگ لینے جاتے ہیں

    اور راستے بھر خود کو پیغمبر سمجھتے ہیں

    یہ اچھے لوگ ہیں اور آگ ان کا مسئلہ ہے

    یہ اچھے لوگ ہیں صدیوں سے ان کی مائیں کہتی آ رہی ہیں

    پڑوسن آگ دینا

    دھواں دیتے ہوئے چولھے کی صبحیں

    آنگنوں میں پھیلتے سائے

    کرنجی دھوپ بھوری آنکھ والی لڑکیوں جیسی

    وفا نا آشنا شامیں

    توے کو سینکتے ٹھٹھرے ہوئے ہاتھ

    اور راتوں کی الجھتی سلوٹیں

    جسموں کی آسودہ صلیبیں

    اسپتالوں میں جنم دیتی ہوئی مرتی ہوئی مائیں

    یہ شمشانوں کی بیوائیں

    کئی صدیوں سے دہرائیں

    پڑوسن آگ دینا

    پڑوسن آگ خمیازہ

    انہی رستوں کا آوازہ

    انہی رستوں پہ چلنا اور یہی کہنا

    یہ اچھے لوگ ہیں ان سے نہ ملنا

    اور ملنا بھی تو ان کی آستینیں دیکھ لینا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے