Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بغاوت ہے

تصدق حسین خالد

یہ بغاوت ہے

تصدق حسین خالد

MORE BYتصدق حسین خالد

    روندتے جاؤ گزر گاہوں کو

    سر اٹھائے ہوئے

    سینہ تانے

    کانپ جائیں در و دیوار

    قدم یوں اٹھیں

    دھڑکنیں دل کی بنیں بانگ رحیل

    یہ بغاوت ہے

    بغاوت ہی سہی

    ہم نے انجام وفا دیکھ لیا

    خس و خاشاک بہاتا ہوا اپنا سیلاب

    اب جو اٹھا ہے تو بڑھتا ہی چلا جائے گا

    یہ زر و سیم کے تودوں سے نہیں رک سکتا

    گولیاں

    کس کو ڈراتے ہو

    یہ ڈس سکتی ہیں

    ڈس جانے دو

    بے نوا سست قدم واماندہ

    سال آتے تھے چلے جاتے تھے

    وقت کے دامن خوش رنگ پہ کالے دھبے

    خشک لب ہانپتے بے بس ایام

    راہ کے بیچ میں الجھے ہوئے رہ جاتے تھے سستانے کو

    گھبرائے ہوئے

    اب تو ہر سانس دہکتا ہوا انگارہ ہے

    دل کہ برفاب تھے اب آتش سیال کا فوارہ ہیں

    برق رفتار ہے وقت

    اور ہم وقف سے دو چار قدم آگے ہیں

    چیخ اٹھیں قرنائیں

    جھانجھ بجیں

    دھوم ہو نقاروں کی

    مسکراتے ہوئے گاتے ہوئے بڑھتے جاؤ

    پھینکتے ہیں ہمیں تاروں پہ کمند

    خیمہ زن ہونا ہے مریخ کے میدانوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 83)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے