تم مجھے مقروض کر دیتے ہو
اپنے بوسوں سے
مرا بال بال بندھ گیا ہے
اس قرضے میں
روز بلا ناغہ
یہ بوسے جیسے اپنی یاد داشت
کھو دیتے ہیں
جب آہستہ آہستہ میں
اپنی انگلیاں پھیرتی ہوں
ان کے ثبت کیے ہوئے نشانوں پر
یہ میری پوروں پر
اپنی کوئی لمس نہیں چھوڑتے
ان کی گرم جوشی اور تپش
میرے چہرے پر سرسرانے کے بجائے
ہواؤں کی تندی سے جا ملتی ہے
اور
ان پتوں سے
جن کو پالا مار گیا ہو
- کتاب : hairat ke us paar (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.