Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ درد اب کے سوا ہے حد سے

کہکشاں تبسم

یہ درد اب کے سوا ہے حد سے

کہکشاں تبسم

MORE BYکہکشاں تبسم

    وہ درد بھی تھا سوا حدوں سے

    تمہاری آمد کا جس میں مژدہ چھپا ہوا تھا

    وہ درد رگ رگ کی چیخ بن کر صدا ہوا تھا

    تو آنکھ خوشیوں سے نم ہوئی تھی

    زباں سے شکر خدا تھا نکلا

    زمیں کا ٹکڑا جو زیر پا تھا

    ہوا تھا جنت

    کہ اپنی تکمیل پر ہوئی تھی میں سر بہ سجدہ

    مگر مری جاں

    وہ خواب موسم گزر چکا ہے

    ہزار راتوں کے رتجگوں کا حساب کیسا

    جسے کہ اپنے لہو سے سینچا

    شجر بنایا

    وہ میرا کب تھا

    عذاب کیسے اتر رہے ہیں

    یا خواب آنکھوں میں مر رہے ہیں

    رفاقتوں میں یہ ہجرتوں کی مہک گھلی کیوں

    مسافتوں میں تھکن سی کیوں جسم و جاں میں اتری

    کوئی بتائے

    کہ گود بھرنے کے بعد خالی یہ ہاتھ کیوں ہیں

    یہ کیسا چہرہ ہے زندگی کا

    لبوں پہ حرف دعا ہے ساکت

    میں پھر سے اک بار درد لہروں کی زد پہ ٹھہری یہ سوچتی ہوں

    کہ جس کو بننے میں عمر کاٹی

    وہ خواب موسم گزر چکے ہیں

    غبار آنکھوں میں بھر چکے ہیں

    نوید دیتا ہو کوئی لمحہ

    کوئی پکارے کہ میں یہیں ہوں

    پلٹ کے آئیں وہ پاؤں جس کے لئے زمیں ہوں

    نہیں ہے کوئی صدا نہیں ہے

    مگر مری جاں یہ درد اب کے سوا ہے حد سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے