Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

سدرشن فاکر

یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

سدرشن فاکر

MORE BYسدرشن فاکر

    یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

    بھلے چھین لو مجھ سے سے میری جوانی

    مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچپن کا ساون

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

    بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی

    مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    محلے کی سب سے نشانی پرانی

    وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی

    وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا

    وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پھیرا

    بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی

    وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    کھڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا

    وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا

    وہ گڑیوں کی شادی پہ لڑنا جھگڑنا

    وہ جھولوں سے گرنا وہ گرتے سنبھلنا

    وہ پیتل کے چھاؤں کے پیارے سے تحفے

    وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا

    گھروندے بنانا بنا کے مٹانا

    وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی

    وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی

    نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کے بندھن

    بڑی خوب صورت تھی وہ زندگانی

    یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

    بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی

    مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے