یہ دماغ سوتا ہی رہتا ہے
میلے ملگجے کپڑوں کی گٹھری
ایک اونگھتا ہوا کاہل وجود
نشے کی عادت سے بے کار
یہ دماغ سوتا ہی رہتا ہے
اہم کانفرنسوں میں
خاص مجلسوں میں
کوئی حادثہ ہونے والا ہو
یا کوئی تبدیلی آنے والی ہو
کونے میں گمڑی مارے پڑا رہتا ہے
سوچے ہوئے ایک عرصہ ہوا
معدے میں جلن ہوتی تھی
تو چل دیتا تھا کھوجنے کے لئے
زیادہ ہاتھ پاؤں پھر بھی نہیں مارتا تھا
گمڑی مارے ہوئے
کھوجنے کے لئے سوچنا
اس کے بس سے باہر تھا
پوچھے کوئی اس تھکے ہوئے سے
یہ کب بیدار ہوگا
کاہل
بے کار
گمڑی مارے ہوئے
ناکارہ
میلے ملگجے کپڑوں کی گٹھری
یہ دماغ
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 76)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.