Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ گھر جل کر گرے گا

محمد انور  خالد

یہ گھر جل کر گرے گا

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    یہ گھر جل کر گرے گا

    تم نے لو دھیمی نہیں کی

    ہجرتی گھر چھوڑنے کے بھی کوئی آداب ہوتے ہیں

    چلو دو چار دن رہ لو

    کسی کے آنے جانے تک

    جہاں تک معصیت ہے ارتقا کا در کھلا ہے

    یہ گھر جل کر گرے گا

    ان پرندوں سے کہو دہلیز سے آگے نکل جائیں

    خداۓ خشک و تر کی سلطنت اک گھر نہیں ہے

    اور موسم ہیں حوادث کے

    ابھی بارش بھی ہوگی

    ابھی بارش بھی ہوگی

    خیمہ دوزوں سے کہو اک بادباں سی لیں

    کسی کی بازیابی تک یہ سارا شہر

    جلنے کے لیے باقی رہے گا

    تم دیے کی لو مگر آہستہ رکھنا

    اور موسم ہیں حوادث کے

    جہاں تک معصیت ہے ارتقا کا در کھلا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے