Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ گرتا ہوا شہر میرا نہیں

کمار پاشی

یہ گرتا ہوا شہر میرا نہیں

کمار پاشی

MORE BYکمار پاشی

    یہ آگ اور خوں کے سمندر میں گرتا ہوا شہر میرا نہیں

    ہوا سے الجھتا ہوا میں چلا جا رہا ہوں اندھیرا ہے گہرا گھنا بے اماں

    رات کے دشت میں تیرے میرے مکاں

    دور ہوتے چلے جا رہے ہیں

    لہو کے اجالے بھی معدوم ہیں

    اور تاریک گنبد میں معصوم روحوں کے کہرام میں

    بے صدا آسماں کی طرف

    خوں میں لتھڑے ہوئے ہاتھ اٹھتے ہیں تحلیل ہو جاتے ہیں

    اور کہیں دور اپنی فصیلوں کے اندر بکھرتی ہوئی

    نامرادوں کی بستی کے اوپر

    ہوا سے الجھتا ہوا میں اڑا جا رہا ہوں اندھیرا ہے گہرا گھنا بے اماں

    میں بلاتا ہوں آواز دیتا ہوں اب اس حسیں شہر کو

    جو پرانی زمینوں کے نیچے کہیں دفن ہے

    کوئی آواز کانوں میں آتی نہیں ہے

    میں شاید پرانی زمینوں کے نیچے بہت دور نیچے کہیں دفن ہوں

    خوں میں لتھڑے ہوئے ہاتھ

    تاریک گنبد

    یہ اندھی ہوا

    پھڑپھڑاتا ہوا ایک زخمی پرندہ

    کہیں دور اپنی فصیلوں کے اندر بکھرتی ہوئی

    نامرادوں کی بستی کے اوپر

    میں جلتے پروں سے اڑا جا رہا ہوں

    یہ آگ اور خوں کے سمندر میں گرتا ہوا شہر میرا نہیں ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یہ گرتا ہوا شہر میرا نہیں نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 561)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے