Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہم کون ہیں

شاہین مفتی

یہ ہم کون ہیں

شاہین مفتی

MORE BYشاہین مفتی

    یہ ہم کون ہیں

    وقت کی شاہراہوں پہ ننگے قدم

    تیز تیز دھوپ میں

    بے ردا بے اماں

    راستے میں کوئی میل پتھر نہیں

    اور ہوائے مسافت گزرتے ہوئے

    رک کے کہتی ہے یہ

    کوئی منزل تمہارا مقدر نہیں

    یہ ہم کون ہیں

    بے یقینی کے ساحل پہ تنہا کھڑے

    آنکھ کی کشتیاں

    پانیوں کے سفر پر روانہ ہوئیں

    دور تک

    نیلگوں

    سبز پانی کا گرداب ہے

    واپسی کا تصور بھی اب خواب ہے

    خواب ہے

    یہ ہم کون ہیں

    نیند میں جاگتے

    خواب میں بھاگتے

    خیمۂ جاں کو اپنے ہی ہاتھوں میں تھامے ہوئے

    جن کے کچے گھروندوں کو

    بے وقت کی بارشیں کھا گئیں

    سب ستم ڈھ گئیں

    یہ ہم کون ہیں

    سجدہ گاہ محبت میں جن کی جبیں

    سنگ در ہو گئی

    معتبر ہو گئی

    اور ہونٹوں پہ حرف دعا تک نہیں

    التجا تک نہیں

    آسمانوں کی کھڑکی کھلی ہے مگر

    خالق شش جہت

    مالک بحر و بر

    دیکھ سکتا نہیں

    پوچھ سکتا نہیں

    یہ ہم کون ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 168)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے