یہ ہم کون ہیں
یہ ہم کون ہیں
وقت کی شاہراہوں پہ ننگے قدم
تیز تیز دھوپ میں
بے ردا بے اماں
راستے میں کوئی میل پتھر نہیں
اور ہوائے مسافت گزرتے ہوئے
رک کے کہتی ہے یہ
کوئی منزل تمہارا مقدر نہیں
یہ ہم کون ہیں
بے یقینی کے ساحل پہ تنہا کھڑے
آنکھ کی کشتیاں
پانیوں کے سفر پر روانہ ہوئیں
دور تک
نیلگوں
سبز پانی کا گرداب ہے
واپسی کا تصور بھی اب خواب ہے
خواب ہے
یہ ہم کون ہیں
نیند میں جاگتے
خواب میں بھاگتے
خیمۂ جاں کو اپنے ہی ہاتھوں میں تھامے ہوئے
جن کے کچے گھروندوں کو
بے وقت کی بارشیں کھا گئیں
سب ستم ڈھ گئیں
یہ ہم کون ہیں
سجدہ گاہ محبت میں جن کی جبیں
سنگ در ہو گئی
معتبر ہو گئی
اور ہونٹوں پہ حرف دعا تک نہیں
التجا تک نہیں
آسمانوں کی کھڑکی کھلی ہے مگر
خالق شش جہت
مالک بحر و بر
دیکھ سکتا نہیں
پوچھ سکتا نہیں
یہ ہم کون ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 168)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.