Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اک دوہری اذیت ہے

محمد انور  خالد

یہ اک دوہری اذیت ہے

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    یہ اک دوہری اذیت ہے

    اذیت بے سبب ہنسنے کی

    بے آرام راتوں کی کہانی

    شب‌ زدوں کے سامنے

    ہنس ہنس کے کہنے کی

    خداوند خدا کی مہربانی ہے

    دعائیں آپ کی ہیں

    آپ کی سرکار میں زندہ ہوں خوش ہوں

    بطور ناصحاں ملتا ہے کوئی

    برنگ مہرباں ملتا ہے کوئی

    بہ سعی رائے گاں ملتا ہے کوئی

    وہ کم آگاہ کم احساس کم آواز لڑکی ہے

    وہ لڑکی مجھ سے ملتی ہے

    مگر اندر اتر جائے تو چبھتی ہے

    وہ اپنی کم سوادی جانتی ہے اور سسکتی ہے

    عجب صورت ہے وہ جب بھی کہیں جائے تو آ جائے

    کہیں رستہ کنارے مجھ سے ٹکرائے تو آ جائے

    کبھی بھی اپنی کج فہمی پہ رو جائے تو آ جائے

    ہوائے شام کی آواز سن پائے تو آ جائے

    ہوائے شام یہ کیسی محبت ہے

    وہ لڑکی مجھ سے ملتی ہے

    مگر اندر اتر جائے تو چبھتی ہے

    وہ اپنی کم سوادی جانتی ہے اور سسکتی ہے

    میں اپنی کم سوادی جانتا ہوں اور ہنستا ہوں

    یہ اک دوہری اذیت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے