یہ جھکی جھکی سی نظر صنم
یہ جھکی جھکی سی نظر صنم یہ سوال ہے کہ جواب ہے
جسے آج تک نہ میں پڑھ سکا ترا چہرہ ایسی کتاب ہے
تو نظر نہ آئے صنم اگر تو تڑپ اٹھیں یہ دل و جگر
تری جستجو میں مری نظر پھرے بے قرار ڈگر ڈگر
کہ فراق میں ترے ایک پل مجھے سانس لینا عذاب ہے
یہ جھکی جھکی سی نظر صنم یہ سوال ہے کہ جواب ہے
تری آنکھ نم نہ کبھی بھی ہو تجھے کوئی غم نہ کبھی بھی ہو
ترے حسن کا جو جمال ہے مری جان کم نہ کبھی بھی ہو
کہ رہے سدا ہی کھلا کھلا ترے گال پر جو گلاب ہے
یہ جھکی جھکی سی نظر صنم یہ سوال ہے کہ جواب ہے
نہ تو بے رخی سے یوں پیش آ نہ تو بے سبب مرا دل دکھا
بڑی جان لیوا ہیں دوریاں مرے پاس آ مرے پاس آ
یوں گنوا نہ اے مری دل ربا یہ جو چار دن کا شباب ہے
یہ جھکی جھکی سی نظر صنم یہ سوال ہے کہ جواب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.