یہ جو شام زر نگار ہے
ایک اداس چاند سے لگاؤ کے دنوں کی یادگار ہے
میں منظروں سے سرسری گزرنے والا شخص تھا
یوں ہی سی ایک شام تھی اور ایک جھیل تھی
کہ جس میں اس کا عکس تھا
سو میں وہیں ٹھہر گیا
وہ چاند میرے سارے جسم میں اتر گیا
یہ ایک ہجر جو ازل سے میرے اس کے درمیان تھا
مگر عجب جنون تھا جو چاہتا تھا
دوریوں کو توڑ دے
لگام اسپ آسماں زمیں کی سمت موڑ دے
اچانک ایک صبح میری آنکھیں بجھ گئیں
یا اداس چاند کو سحر نگل گئی
یہ جو شام زر نگار ہے
ایک اداس چاند سے لگاؤ کے دنوں کی یادگار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.