یہ جو تنہائی
یہ جو تنہائی ہے شاید مری تنہائی نہ ہو
گونجنا ہو نہ سماعت میں سکوت
اور شب و روز کی نعش
میری دہلیز پہ ایام نے دفنائی نہ ہو
انگنت پھول ہی کھلتے ہوں
اک شجر مولری کا ہو کہیں جس کے تلے
یار اغیار گلے ملتے ہوں
آن پہنچے ہوں خوشی کے موسم
راہ تکتے ہوں مری
اور مجھ تک کسی باعث یہ خبر آئی نہ ہو
ہو کے خوش ہنستے ہوئے احباب تمام
بھیجتے ہوں مجھے کب سے پیغام
ڈھونڈتے ہوں مجھے بیتابانہ
راہ تکتے ہوں مری
اور مجھ تک کسی باعث یہ خبر آئی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.