Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کہاں جائیں گے

ابرارالحسن

یہ کہاں جائیں گے

ابرارالحسن

MORE BYابرارالحسن

    دلچسپ معلومات

    پیرس، 27 اکتوبر، 85ء ؁)

    معجزہ تھا عجب

    آہنی چھنچھناہٹ سے زنجیر خود اپنے قدموں میں آ کر گری

    بھاری بھرکم دہانے کھلے

    اور چرخ چوں کی فریاد کے ساتھ

    پٹری پر ڈبے سرکنے لگے

    صبح کی دودھیا چھاؤں میں

    آنکھ ملتے ہوئے سب یہ حیرت زدہ دیکھتے تھے

    کوئی کھینچنے والا انجن نہ تھا

    اور ترائی اترتی گئی

    ان کی رفتار بڑھتی گئی

    خار و خس کو کچلتی ہوئی

    تیز سے تیز تر

    تیز تر تیز تر

    اب یہ پٹری جہاں ان کو لے جائے

    جائیں گے

    اب یہ مسافر

    جو اس فضل ربی پہ نازاں تھے

    حیراں ہیں

    مشکوک نظروں سے

    اک دوسرے سے گریزاں سے

    وہموں کو دل میں چھپائے ہوئے

    تیز رفتار بڑھتے چلے جائیں گے

    یہ کہاں جائیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Naqsh Ber Aab (Pg. 62)
    • Author : Abrarul Hasan
    • مطبع : Scheherzade

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے