Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسی گھڑی ہے

رفیق سندیلوی

یہ کیسی گھڑی ہے

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    یہ کیسی گھڑی ہے

    زمانی تسلسل کا پہیہ گھما کر

    یہاں وقت کو

    جیسے فطرت سے کاٹا گیا ہے

    خلیجیں جو رکھی گئیں

    نور و ظلمت کے مابین

    ان سب کو پاٹا گیا ہے

    سمے رات کا ہے

    مگر دھوپ

    سورج سے لے کر اجازت

    ہمارے سرہانے کھڑی ہے

    یہ کیسی گھڑی ہے

    یہ کیسی گھڑی ہے

    کہ جیسے ہمارے سرہانے کا

    بالکل ہماری ہی تقویم کا

    اور ہمارے زمانے کا

    اک طاق ہے

    جس پہ کوئی مقدس صحیفہ نہیں

    اک ریاکار مشعل دھری ہے

    مصفا صراحی میں

    آب سماوی نہیں

    ریگ عصیاں بھری ہے

    بہشتی درختوں کے

    پاک اور رس اسمار میں

    کوئی نوک نجاست گڑی ہے

    خدایا

    ترے نیک بندوں پہ

    افتاد کیسی پڑی ہے

    یہ کیسی گھڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے