یہ کیسی گھڑی ہے
یہ کیسی گھڑی ہے
زمانی تسلسل کا پہیہ گھما کر
یہاں وقت کو
جیسے فطرت سے کاٹا گیا ہے
خلیجیں جو رکھی گئیں
نور و ظلمت کے مابین
ان سب کو پاٹا گیا ہے
سمے رات کا ہے
مگر دھوپ
سورج سے لے کر اجازت
ہمارے سرہانے کھڑی ہے
یہ کیسی گھڑی ہے
یہ کیسی گھڑی ہے
کہ جیسے ہمارے سرہانے کا
بالکل ہماری ہی تقویم کا
اور ہمارے زمانے کا
اک طاق ہے
جس پہ کوئی مقدس صحیفہ نہیں
اک ریاکار مشعل دھری ہے
مصفا صراحی میں
آب سماوی نہیں
ریگ عصیاں بھری ہے
بہشتی درختوں کے
پاک اور رس اسمار میں
کوئی نوک نجاست گڑی ہے
خدایا
ترے نیک بندوں پہ
افتاد کیسی پڑی ہے
یہ کیسی گھڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.