یہ میرا خواب نہیں
اداسی کی جھلمل جھیل کے پار
میں نے دیکھا
تمہاری لال چوڑیاں سبز ہنسی ہنس رہی تھیں
اوس کی ایک قرمزی بوند
تمہاری پیشانی پر دمک رہی تھی
خوش خوابی کے ناخنوں سے تم
اندیشوں کی گرہیں کھول رہی تھیں
چاند کی نمی سے
امکان کے بے کنار پنے پر
کچھ لکھ رہی تھیں تمہاری انگلیاں
اور تمہارے پاؤں کے نیچے
دھرتی کی جھانجھن بج رہی تھی
اور یہ میرا وہم نہیں
کہ پرتھوی پر کہیں جب چاند
ایک بچے کے ساتھ دوڑ رہا تھا
تم ہوا سے اپنا ہاتھ چھڑا کر
ایک سجی ہوئی چوکھٹ میں داخل
ہو گئی تھیں
اور یہ میرا خواب نہیں
کہ سورج جب
آدھے آسمان میں چمک رہا تھا
اپنی چوڑیاں اپنی بندی
اپنے اندیشے اپنی انگلیاں
اپنے ہاتھ اور اپنے ہونٹ
سب اتار کر
تم نے
آنکھ سے آنکھ جلائی تھی
جلتی بتی بجھائی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.