Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

    تمام تیری حکایتیں ہیں

    یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیں

    یہ شعر تیری شکایتیں ہیں

    میں سب تری نذر کر رہا ہوں

    یہ ان زمانوں کی ساعتیں ہیں

    جو زندگی کے نئے سفر میں

    تجھے کسی وقت یاد آئیں

    تو ایک اک حرف جی اٹھے گا

    پہن کے انفاس کی قبائیں

    اداس تنہائیوں کے لمحوں

    میں ناچ اٹھیں گی یہ اپسرائیں

    مجھے ترے درد کے علاوہ بھی

    اور دکھ تھے یہ مانتا ہوں

    ہزار غم تھے جو زندگی کی

    تلاش میں تھے یہ جانتا ہوں

    مجھے خبر تھی کہ تیرے آنچل میں

    درد کی ریت چھانتا ہوں

    مگر ہر اک بار تجھ کو چھو کر

    یہ ریت رنگ حنا بنی ہے

    یہ زخم گلزار بن گئے ہیں

    یہ آہ سوزاں گھٹا بنی ہے

    یہ درد موج صبا ہوا ہے

    یہ آگ دل کی صدا بنی ہے

    اور اب یہ ساری متاع ہستی

    یہ پھول یہ زخم سب ترے ہیں

    یہ دکھ کے نوحے یہ سکھ کے نغمے

    جو کل مرے تھے وہ اب ترے ہیں

    جو تیری قربت تری جدائی

    میں کٹ گئے روز و شب ترے ہیں

    وہ تیرا شاعر ترا مغنی

    وہ جس کی باتیں عجیب سی تھیں

    وہ جس کے انداز خسروانہ تھے

    اور ادائیں غریب سی تھیں

    وہ جس کے جینے کی خواہشیں بھی

    خود اس کے اپنے نصیب سی تھیں

    نہ پوچھ اس کا کہ وہ دوانہ

    بہت دنوں کا اجڑ چکا ہے

    وہ کوہ کن تو نہیں تھا لیکن

    کڑی چٹانوں سے لڑ چکا ہے

    وہ تھک چکا تھا اور اس کا تیشہ

    اسی کے سینے میں گڑ چکا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 172)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے